نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

خبر کا پوسٹ مارٹم – نوائے وقت

 


 خبر کا پوسٹ مارٹم – نوائے وقت کی بٹ کوائن رپورٹنگ پر سوالیہ نشان

یہ خبر کچھ یوں شروع ہوتی ہے:

"امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹیرف لگانے کے اعلان کے بعد... ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوائن کی قیمت میں 10 فیصد سے زائد کمی آگئی..."

سب سے پہلے، یہ تاثر دینا کہ بٹ کوائن کی قیمت صرف ٹرمپ کے کسی بیان یا ٹیرف کی وجہ سے گری ہے — سراسر صحافتی نااہلی اور مارکیٹ ڈیٹا کی عدم فہمی ہے۔ بٹ کوائن کی قیمت کا اتار چڑھاؤ صرف سیاسی بیانات سے نہیں ہوتا۔ یہ کوئی اسٹاک مارکیٹ کا شیئر نہیں جو ہر دوسری خبر پر دھڑام سے گر جائے۔ یہ ایک ڈی سینٹرلائزڈ نیٹ ورک ہے جو عالمی سطح پر طلب، فراہمی، ادارہ جاتی دلچسپی، آن چین ڈیٹا، اور تکنیکی عناصر پر چلتا ہے۔

یہ ٹیرف نہیں، یہ correction تھی

اگر واقعی بٹ کوائن کی قیمت ۱۰۹,۹۹۳ ڈالر سے گری اور ۷۵,۰۰۰ ڈالر پر آ گئی — تو یہ کسی بھی نارمل مارکیٹ correction کا حصہ ہے، جسے ہر بٹ کوئنر جانتا ہے۔ کرپٹو مارکیٹ میں ۳۰٪ ڈِپ بالکل نارمل ہے۔ مگر یہ کہنا کہ "کرپٹو کے سرمایہ کار کنگال ہو گئے" ایک بدنیت اور سطحی تجزیہ ہے۔

یہ لوگ خوف پھیلا رہے ہیں

یہ خبر نہ صرف خوف پھیلا رہی ہے بلکہ عام بندے کو بٹ کوائن سے بدظن کرنے کی کوشش ہے۔ کنگال؟ بھائی جس نے ۲۰۲۳ یا ۲۰۲۴ میں بٹ کوائن خریدا تھا، وہ اب بھی کئی گنا منافع میں ہے۔ صرف لیوریج لے کر ٹریڈ کرنے والے نوب ریٹیلرز شاید لیکوئڈیٹ ہوئے ہوں — لیکن وہ تو ہر مارکیٹ میں ہوتا ہے، اسٹاک میں بھی، فاریکس میں بھی۔ اس کا مطلب یہ نہیں کہ ٹرمپ کے ٹیرف سے بٹ کوائن کی قبر کھود دی گئی۔

خبر کا انداز — سستی سنسنی اور نمبر گیم

خبر میں کہیں لکھا ہے کہ بٹ کوائن ۸۰,۰۰۰ پر پہنچا، پھر ۱۰۰,۰۰۰ پر گیا، پھر ۱۰۹,۹۹۳ پر، اور اب ۷۵,۰۰۰ پر آ گیا... لیکن کہیں بھی یہ نہیں بتایا گیا کہ کب؟ کیوں؟ کیا وجوہات تھیں؟ نہ ETF approvals کا ذکر، نہ institutional interest، نہ hashrate، نہ liquidity flows، نہ macro environment۔ بس ایک سادہ سی sensational line: "ٹرمپ نے ٹیرف لگایا، بٹ کوائن گر گیا"۔

یہ کوئی صحافت نہیں، یہ جہالت ہے

بطور ایک بٹ کوئنر، ہمیں ایسے مواد پر سخت اعتراض ہے — کیونکہ یہ نہ صرف عوام کو گمراہ کرتا ہے، بلکہ کرپٹو ایجوکیشن اور اکنامک آزادی کی راہ میں ایک رکاوٹ ہے۔

ایک بار پھر عوام کو fiat کی گود میں دھکیلنے کی کوشش

جب عوام بٹ کوائن کی طرف دیکھتی ہے تو ایسے fake narrative اسے واپس بینکنگ سسٹم کی غلامی میں دھکیلتے ہیں۔ خبر میں نہ بٹ کوائن کے بنیادی اصولوں کا ذکر، نہ ڈی سینٹرلائزیشن کی بات، نہ ہی یہ بتایا گیا کہ یہ نیٹ ورک کسی حکومت کے تابع نہیں ہوتا۔ یہی فریم ورک عام لوگوں کو کبھی یہ سمجھنے ہی نہیں دیتا کہ بٹ کوائن اصل میں ہے کیا۔

ہماری گزارش

ہم نوائے وقت جیسے میڈیا اداروں سے سوال کرتے ہیں: کیا آپ نے کبھی بٹ کوائن پر کوئی تحقیق کی؟ کوئی آن چین ڈیٹا پڑھا؟ کیا آپ جانتے ہیں بٹ کوائن ۲۱۰۰ء تک چلنے والا پروٹوکول ہے، نہ کہ کسی دن کی خبر سے مرنے والا ٹوکن؟ اگر نہیں، تو براہ مہربانی بٹ کوائن پر لکھنا بند کریں — کیونکہ آپ کی جہالت، عوام کے مستقبل کا نقصان کر رہی ہے۔

خلاصہ:

یہ مضمون حقائق کے منافی، گمراہ کن، اور تکنیکی طور پر غلط ہے۔ اسے فوراً ڈیلیٹ کیا جانا چاہیے یا اس پر واضح اصلاحی نوٹ لگانا چاہیے۔ ورنہ یہ صرف مزاحیہ صحافت نہیں، خطرناک رپورٹنگ کہلائے گی۔

بٹ کوائن کو سمجھو، ورنہ عوام کو نقصان دو گے۔


تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

Stacker News پر Satoshis کمانے کا طریقہ: ایک سادہ گائیڈ

Stacker News پر Satoshis کمانے کا طریقہ: ایک سادہ گائیڈ لائٹننگ والٹ سیٹ اپ کریں : Wallet of Satoshi یا Breez ڈاؤن لوڈ کریں اور سیٹ اپ کریں۔  یہ والٹ آپ کو Satoshis موصول کرنے اور آسانی سے لاگ ان ہونے میں مدد دے گا۔ Stacker News پر جائیں : Stacker News کھولیں۔ https://stacker.news/r/Cotton اپنا اکاؤنٹ بنائیں : اپنی ای میل یا لائٹننگ والٹ لاگ ان آپشن سے سائن اپ کریں۔ تازہ پوسٹس دیکھیں : نئی پوسٹس دیکھنے کے لئے 'Recent' پر کلک کریں۔ ہر منٹ میں نئی پوسٹس آتی ہیں۔ کمنٹس کریں اور Satoshis کمائیں : پوسٹس پر کمنٹس کریں۔ ہر کمنٹ پر آپ کو Satoshis ($SATs) مل سکتے ہیں۔ خوش رہیں اور کمائیں!

$TRUMP کہاں تک جا سکتا ہے؟

  ٹرمپ (TRUMP) کی قیمت کی پیشن گوئی: ایک ریکارڈ توڑ آغاز $TRUMP کی لانچ CIC Digital LLC نے کی، جو ٹرمپ آرگنائزیشن کی ایک معاون کمپنی ہے۔ اس سے پہلے یہ کمپنی جوتے اور خوشبوؤں جیسے برانڈڈ مصنوعات میں بھی شامل رہی ہے۔ یہ کرپٹو کوائن ٹرمپ کی صدارت میں واپسی کے ساتھ لانچ کیا گیا، ان کے عوامی فالوورز اور ہائپ پیدا کرنے کی صلاحیت کو مدنظر رکھتے ہوئے۔ مِیم کوائنز، جیسا کہ $TRUMP، اکثر وائرل تحریکوں کو بڑھانے کے لیے استعمال ہوتے ہیں، لیکن ان میں اندرونی قدر نہ ہونے اور قیمتوں کی شدید غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے خطرات بھی زیادہ ہوتے ہیں۔ لانچ کے چند گھنٹوں میں ہی $TRUMP کی مارکیٹ ویلیو 5.5 بلین ڈالر تک پہنچ گئی۔ یہ متاثر کن نمبر اس کوائن کے لیے مارکیٹ کی زبردست دلچسپی کو ظاہر کرتا ہے، جو ٹرمپ کے سپورٹرز اور قیاسی تاجروں سے آ رہی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ کل سپلائی میں سے 80% ٹوکن CIC Digital LLC اور Fight Fight Fight LLC کے پاس ہیں، جبکہ صرف 200 ملین ٹوکن گردش میں ہیں۔ یہ محدود دستیابی scarcity کا اثر پیدا کر رہی ہے، جس کی وجہ سے قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ چارٹ کیا ظاہر کرتا ہے؟ چارٹ کی تک...

جب سچائی زبردستی کہلوائی جائے

  کوئن ڈی سی ایکس میں شفافیت کی عمر صرف "سترہ گھنٹے" تھی۔ بالکل ویسے جیسے دھواں ہوتا ہے — لمحوں میں غائب۔ ہندوستان کے دوسرے بڑے کرپٹو ایکسچینج سے 44.3 ملین ڈالر چپکے سے اڑا لیے گئے، اور اس دوران انتظامیہ نے عجیب خاموشی اختیار کی۔ نہ کوئی اعلان، نہ کوئی صفائی۔ خاموشی ٹوٹتی بھی کیسے؟ جب تک مشہور بلاک چین جاسوس ZachXBT نے ثبوتوں کی توپ نہ چلائی، کوئن ڈی سی ایکس مکمل خاموش تماشائی بنی رہی۔ چوروں نے اپنا کام خوب تیاری سے کیا۔ پہلے 1 ETH کو ٹورنیڈو کیش میں دھویا، پھر فنڈز کو مختلف چینز پر پھیلایا، اور بالآخر، کوئن ڈی سی ایکس کے والٹس کو surgical precision کے ساتھ خالی کر دیا۔ ادھر 28.3 ملین سولانا اور 15.78 ملین ایتھیریئم مکسنگ پروٹوکولز میں غائب ہو رہے تھے، اور ادھر کمپنی کے لیڈرز غالباً مراقبہ کر رہے تھے — خاموشی کا۔ جب بولنے کا وقت آیا تو وہی گھسی پِٹی کہانی: "یہ ایک پیچیدہ سرور بریک تھا…" "ہم نے خزانے سے تحفظ دیا…" مگر کوئی یہ تو پوچھے، کہ صارفین کو یہ سب پہلے ZachXBT سے کیوں معلوم ہوا؟ ادارے کے آفیشل چینلز کہاں تھے؟ جب اپنی کمپنی کی چو...