خبر کا پوسٹ مارٹم – نوائے وقت کی بٹ کوائن رپورٹنگ پر سوالیہ نشان یہ خبر کچھ یوں شروع ہوتی ہے: " امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹیرف لگانے کے اعلان کے بعد... ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوائن کی قیمت میں 10 فیصد سے زائد کمی آگئی ..." سب سے پہلے، یہ تاثر دینا کہ بٹ کوائن کی قیمت صرف ٹرمپ کے کسی بیان یا ٹیرف کی وجہ سے گری ہے — سراسر صحافتی نااہلی اور مارکیٹ ڈیٹا کی عدم فہمی ہے۔ بٹ کوائن کی قیمت کا اتار چڑھاؤ صرف سیاسی بیانات سے نہیں ہوتا۔ یہ کوئی اسٹاک مارکیٹ کا شیئر نہیں جو ہر دوسری خبر پر دھڑام سے گر جائے۔ یہ ایک ڈی سینٹرلائزڈ نیٹ ورک ہے جو عالمی سطح پر طلب، فراہمی، ادارہ جاتی دلچسپی، آن چین ڈیٹا، اور تکنیکی عناصر پر چلتا ہے۔ یہ ٹیرف نہیں، یہ correction تھی اگر واقعی بٹ کوائن کی قیمت ۱۰۹,۹۹۳ ڈالر سے گری اور ۷۵,۰۰۰ ڈالر پر آ گئی — تو یہ کسی بھی نارمل مارکیٹ correction کا حصہ ہے، جسے ہر بٹ کوئنر جانتا ہے۔ کرپٹو مارکیٹ میں ۳۰٪ ڈِپ بالکل نارمل ہے۔ مگر یہ کہنا کہ "کرپٹو کے سرمایہ کار کنگال ہو گئے" ایک بدنیت اور سطحی تجزیہ ہے۔ یہ لوگ خوف پھیلا رہے ہیں یہ خبر نہ صرف خوف پھیلا رہی ...
ہمارا مقصد اردو برادری کو جدید معلومات فراہم کرنا ہے، خاص طور پر مصنوعی ذہانت، اقتصادیات، اور کرپٹو کے موضوعات پر۔ ہم چاہتے ہیں کہ اردو بولنے والے افراد بھی عالمی ترقی کا حصہ بنیں۔